Mah e Ramzan ‎| ‏Duas ‎| ‏Amal ‎| ‏Wazifa ‎| ‎ماہ ‏رمضان ‏مبارک ‏کے ‏مشترکہ ‏اعمال



اعمال شب و روز ماہ رمضان المبارک

                    :ان اعمال کی چار قسمیں ہیں

پہلی قسم: ماہِ رمضان میں شب روز کے اعمال 
سید ابن طاؤس نے امام جعفر صادق اور امام موسیٰ کاظم(ع)سے روایت کی ہے کہ انہوں نے فرمایا کہ پورے رمضان میں ہر فریضہ نماز کے بعد یہ دعا پڑھے

اللهُمَّ ارْزُقْنِی حَجَّ بَیْتِکَ الْحَرَامِ فِی عَامِی هَذَا وَ فِی کُلِّ عَامٍ مَا أَبْقَیْتَنِی فِی یُسْرٍ مِنْکَ وَ عَافِیَةٍ وَ سَعَةِ رِزْقٍ وَ لا تُخْلِنِی مِنْ تِلْکَ الْمَوَاقِفِ الْکَرِیمَةِ وَ الْمَشَاهِدِ الشَّرِیفَةِ وَ زِیَارَةِ قَبْرِ نَبِیِّکَ صَلَوَاتُکَ عَلَیْهِ وَ آلِهِ وَ فِی جَمِیعِ حَوَائِجِ الدُّنْیَا وَ الْآخِرَةِ فَکُنْ لِی اللهُمَّ إِنِّی أَسْأَلُکَ فِیمَا تَقْضِی وَ تُقَدِّرُ مِنَ الْأَمْرِ الْمَحْتُومِ فِی لَیْلَةِ الْقَدْرِ مِنَ الْقَضَاءِ الَّذِی لا یُرَدُّ وَ لا یُبَدَّلُ أَنْ تَکْتُبَنِی مِنْ حُجَّاجِ بَیْتِکَ الْحَرَامِ الْمَبْرُورِ حَجُّهُمْ الْمَشْکُورِ سَعْیُهُمْ الْمَغْفُورِ ذُنُوبُهُمْ الْمُکَفَّرِ عَنْهُمْ سَیِّئَاتُهُمْ وَ اجْعَلْ فِیمَا تَقْضِی وَ تُقَدِّرُ أَنْ تُطِیلَ عُمُرِی [فِی طَاعَتِکَ‏] وَ تُوَسِّعَ عَلَیَّ رِزْقِی وَ تُؤَدِّیَ عَنِّی أَمَانَتِی وَ دَیْنِی آمِینَ رَبَّ الْعَالَمِینَ.

               واجب نمازوں کے بعد یہ دعا پڑھے

یَا عَلِیُّ یَا عَظِیمُ یَا غَفُورُ یَا رَحِیمُ أَنْتَ الرَّبُّ الْعَظِیمُ الَّذِی لَیْسَ کَمِثْلِهِ شَیْ‏ءٌ وَ هُوَ السَّمِیعُ الْبَصِیرُ وَ هَذَا شَهْرٌ عَظَّمْتَهُ وَ کَرَّمْتَهُ وَ شَرَّفْتَهُ وَ فَضَّلْتَهُ عَلَى الشُّهُورِ وَ هُوَ الشَّهْرُ الَّذِی فَرَضْتَ صِیَامَهُ عَلَیَّ وَ هُوَ شَهْرُ رَمَضَانَ الَّذِی أَنْزَلْتَ فِیهِ الْقُرْآنَ هُدًى لِلنَّاسِ وَ بَیِّنَاتٍ مِنَ الْهُدَى وَ الْفُرْقَانِ وَ جَعَلْتَ فِیهِ لَیْلَةَ الْقَدْرِ وَ جَعَلْتَهَا خَیْرا مِنْ أَلْفِ شَهْرٍ فَیَا ذَا الْمَنِّ وَ لا یُمَنُّ عَلَیْکَ مُنَّ عَلَیَّ بِفَکَاکِ رَقَبَتِی مِنَ النَّارِ فِیمَنْ تَمُنُّ عَلَیْهِ وَ أَدْخِلْنِی الْجَنَّةَ بِرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ

شیخ کفعمی نے مصباح و بلد الامین اور شیخ شہید نے اپنے مجموعہ میں رسول ﷲ (ص) سے نقل کیا ہے کہا آپ نے فرمایا: جو شخص رمضان المبارک میں ہر واجب نماز کے بعد یہ دعا پڑھے تو خدا وند اس کے قیامت تک کے گناہ معاف کر دے گا اور وہ دعا یہ ہے

اللهُمَّ أَدْخِلْ عَلَى أَهْلِ الْقُبُورِ السُّرُورَ اللهُمَّ أَغْنِ کُلَّ فَقِیرٍ اللهُمَّ أَشْبِعْ کُلَّ جَائِعٍ اللهُمَّ اکْسُ کُلَّ عُرْیَانٍ اللهُمَّ اقْضِ دَیْنَ کُلِّ مَدِینٍ اللهُمَّ فَرِّجْ عَنْ کُلِّ مَکْرُوبٍ اللَّهُمَّ رُدَّ کُلَّ غَرِیبٍ اللَّهُمَّ فُکَّ کُلَّ أَسِیرٍ اللَّهُمَّ أَصْلِحْ کُلَّ فَاسِدٍ مِنْ أُمُورِ الْمُسْلِمِینَ اللَّهُمَّ اشْفِ کُلَّ مَرِیضٍ اللَّهُمَّ سُدَّ فَقْرَنَا بِغِنَاکَ اللَّهُمَّ غَیِّرْ سُوءَ حَالِنَا بِحُسْنِ حَالِکَ اللَّهُمَّ اقْضِ عَنَّا الدَّیْنَ وَ أَغْنِنَا مِنَ الْفَقْرِ إِنَّکَ عَلَى کُلِّ شَیْ‏ءٍ قَدِیرٌ.

کافی میں شیخ کلینی (رح) نے ابو بصیر سے روایت کی ہے کہ امام جعفر صادق (ع) ماہ مبارک رمضان میں یہ دعا پڑھا کرتے تھے ۔

اللَّهُمَّ إِنِّی بِکَ وَ مِنْکَ أَطْلُبُ حَاجَتِی وَ مَنْ طَلَبَ حَاجَةً إِلَى النَّاسِ فَإِنِّی لا أَطْلُبُ حَاجَتِی اِلّا مِنْکَ وَحْدَکَ لا شَرِیکَ لَکَ وَ أَسْأَلُکَ بِفَضْلِکَ وَ رِضْوَانِکَ أَنْ تُصَلِّیَ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ أَهْلِ بَیْتِهِ وَ أَنْ تَجْعَلَ لِی فِی عَامِی هَذَا إِلَى بَیْتِکَ الْحَرَامِ سَبِیلا حِجَّةً مَبْرُورَةً مُتَقَبَّلَةً زَاکِیَةً خَالِصَةً لَکَ تَقَرُّ بِهَا عَیْنِی وَ تَرْفَعُ بِهَا دَرَجَتِی وَ تَرْزُقَنِی أَنْ أَغُضَّ بَصَرِی وَ أَنْ أَحْفَظَ فَرْجِی وَ أَنْ أَکُفَّ بِهَا عَنْ جَمِیعِ مَحَارِمِکَ حَتَّى لا یَکُونَ شَیْ‏ءٌ آثَرَ عِنْدِی مِنْ طَاعَتِکَ وَ خَشْیَتِکَ وَ الْعَمَلِ بِمَا أَحْبَبْتَ وَ التَّرْکِ لِمَا کَرِهْتَ وَ نَهَیْتَ عَنْهُ وَ اجْعَلْ ذَلِکَ فِی یُسْرٍ وَ یَسَارٍ وَ عَافِیَةٍ وَ مَا أَنْعَمْتَ بِهِ عَلَیَّ وَ أَسْأَلُکَ أَنْ تَجْعَلَ وَفَاتِی قَتْلا فِی سَبِیلِکَ تَحْتَ رَایَةِ نَبِیِّکَ مَعَ أَوْلِیَائِکَ وَ أَسْأَلُکَ أَنْ تَقْتُلَ بِی أَعْدَاءَکَ وَ أَعْدَاءَ رَسُولِکَ وَ أَسْأَلُکَ أَنْ تُکْرِمَنِی بِهَوَانِ مَنْ شِئْتَ مِنْ خَلْقِکَ وَ لا تُهِنِّی بِکَرَامَةِ أَحَدٍ مِنْ أَوْلِیَائِکَ اللَّهُمَّ اجْعَلْ لِی مَعَ الرَّسُولِ سَبِیلا حَسْبِیَ اللهُ مَا شَاءَ اللهُ


دوسری قسم : ماہ رمضان کی راتوں کے اعمال 
                
                    ان میں سے چند ایک امور ہیں 

 افطار: نماز عشا کے بعد افطار کرنا مستحب ہے مگر یہ کہ کمزوری زیادہ ہو یا افطار میں کوئی شخص اس کا منتظر ہو ۔

حرام اور مشکوک چیزوں سے افطار نہ کرے بلکہ اس کیلئے حلال و پاکیزہ چیزیں استعمال کرے حلال خرما سے افطار کرے تا کہ اس کی نماز کا ثواب چار سو گنا ہو جائے پانی، تازہ کھجوراور دودھ، حلوہ، مٹھائی اور گرم پانی میں سے جس چیز سے افطار کرے بہتر ہے۔

افطار کے وقت جو دعائیں وارد ہیں وہ پڑھے یا ان میں سے مشہور دعا پڑھے تا کہ اسے ساری دنیا کے روزہ داروں جتنا ثواب حاصل ہو اور وہ دعا یہ ہے:

اللهُمَّ لَکَ صُمْتُ وَ عَلَى رِزْقِکَ أَفْطَرْتُ وَ عَلَیْکَ تَوَکَّلْتُ

روایت میں ہے کہ امیرالمؤمنین (ع) بوقت افطار یہ دعا پڑھتے تھے

بِسْمِ اللهِ اللهُمَّ لَکَ صُمْنَا وَ عَلَى رِزْقِکَ أَفْطَرْنَا فَتَقَبَّلْ [فَتَقَبَّلْهُ‏] مِنَّا إِنَّکَ أَنْتَ السَّمِیعُ الْعَلِیمُ

           پہلا لقمہ اٹھاتے وقت یہ دعا پڑھے

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِیمِ یَا وَاسِعَ الْمَغْفِرَةِ اغْفِرْ لِی

تا کہ اس کے گناہ بخشے جائیں
روایت میں ہے کہ ماہِ رمضان کی ہر شام ایک لاکھ انسانوں کو جہنم کی آگ سے آزاد کیا جاتا ہے لہذا دعا کرے کہ وہ بھی ان میں سے ایک ہو۔

افطار کے وقت سورہ إنَّا ٲَ نْزَلْنَاہُ فِی لَیْلَۃِ الْقَدْر. پڑھے۔

افطار کے وقت صدقہ دے اور دیگر مومنوں کا روزہ افطار کرائے چاہے چند کھجوریں یا پانی سے ہی کیوں نہ ہو، رسول اللہ (ص) سے روایت ہے کہ جو شخص کسی کا روزہ افطار کرائے تو اس کو بھی روزہ دار کے برابر ثواب ملے گا جب کہ اس روزہ دار کے ثواب میں کچھ کمی نہ ہوگی۔ نیز اس طعام کی قوّت سے افطار کرنے والا جو نیکی کرے گا اس کا ثواب افطار کرانے والے کو بھی ملے گا۔

علامہ حلی(رح) نے رسالہ سعدیہ میں امام جعفر صادق (ع) سے نقل کیا ہے کہ حضرت نے فرمایا: جو شخص اپنے مومن بھائی کا روزہ افطار کرائے اس کو تیس غلام آزاد کرنے کا ثواب ملے گا اور خدا کے ہاں اس کی ایک دعا بھی قبول ہوگی۔

روایت میں ہے کہ ماہِ رمضان کی ہر رات ایک ہزار مرتبہ سورہ انزلناہ پڑھے۔

اگر ممکن ہو تو ہر رات سو مرتبہ سورہ حم ٓدخان پڑھے۔

 سید نے روایت کی ہے کہ جو شخص ماہ رمضان کی ہر رات یہ دعا پڑھے تو اس کے چالیس سال کے گناہ معاف ہوجائیں گے وہ دعا یہ ہے:

اللهُمَّ رَبَّ شَهْرِ رَمَضَانَ الَّذِی أَنْزَلْتَ فِیهِ الْقُرْآنَ وَ افْتَرَضْتَ عَلَى عِبَادِکَ فِیهِ الصِّیَامَ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِ مُحَمَّدٍ وَ ارْزُقْنِی حَجَّ بَیْتِکَ الْحَرَامِ فِی عَامِی هَذَا وَ فِی کُلِّ عَامٍ وَ اغْفِرْ لِی تِلْکَ الذُّنُوبَ الْعِظَامَ فَإِنَّهُ لا یَغْفِرُهَا غَیْرُکَ یَا رَحْمَانُ یَا عَلامُ

                   ہر رات یہ دعا پڑھے 

اللهُمَّ بِرَحْمَتِکَ فِی الصَّالِحِینَ فَأَدْخِلْنَا وَ فِی عِلِّیِّینَ فَارْفَعْنَا وَ بِکَأْسٍ مِنْ مَعِینٍ مِنْ عَیْنٍ سَلْسَبِیلٍ فَاسْقِنَا وَ مِنَ الْحُورِ الْعِینِ بِرَحْمَتِکَ فَزَوِّجْنَا وَ مِنَ الْوِلْدَانِ الْمُخَلَّدِینَ کَأَنَّهُمْ لُؤْلُؤٌ مَکْنُونٌ فَأَخْدِمْنَا وَ مِنْ ثِمَارِ الْجَنَّةِ وَ لُحُومِ الطَّیْرِ فَأَطْعِمْنَا وَ مِنْ ثِیَابِ السُّنْدُسِ وَ الْحَرِیرِ وَ الْإِسْتَبْرَقِ فَأَلْبِسْنَا وَ لَیْلَةَ الْقَدْرِ وَ حَجَّ بَیْتِکَ الْحَرَامِ وَ قَتْلا فِی سَبِیلِکَ فَوَفِّقْ لَنَا وَ صَالِحَ الدُّعَاءِ وَ الْمَسْأَلَةِ فَاسْتَجِبْ لَنَا [یَا خَالِقَنَا اسْمَعْ وَ اسْتَجِبْ لَنَا] وَ إِذَا جَمَعْتَ الْأَوَّلِینَ وَ الْآخِرِینَ یَوْمَ الْقِیَامَةِ فَارْحَمْنَا وَ بَرَاءَةً مِنَ النَّارِ فَاکْتُبْ لَنَا وَ فِی جَهَنَّمَ فَلا تَغُلَّنَا وَ فِی عَذَابِکَ وَ هَوَانِکَ فَلا تَبْتَلِنَا وَ مِنَ الزَّقُّومِ وَ الضَّرِیعِ فَلا تُطْعِمْنَا وَ مَعَ الشَّیَاطِینِ فَلا تَجْعَلْنَا وَ فِی النَّارِ عَلَى وُجُوهِنَا فَلا تَکْبُبْنَا [تَکُبَّنَا] وَ مِنْ ثِیَابِ النَّارِ وَ سَرَابِیلِ الْقَطِرَانِ فَلا تُلْبِسْنَا وَ مِنْ کُلِّ سُوءٍ یَا لا إِلَهَ اِلّا أَنْتَ بِحَقِّ لا إِلَهَ اِلّا أَنْتَ فَنَجِّنَا.

 ماہ رمضان المبارک میں 1000 رکت نماز پڑھنے کا طريقہ

 روایت میں ہے کہ ماہ رمضان کی ہر رات کی نافلہ نماز میں سورہ ’’ انا فتحنا‘‘ پڑھے تو وہ اس سال میں ہر بلا سے محفوظ رہے گا۔ واضح ہو کہ ماہ رمضان کے رات کے اعمال میں ایک ہزار رکعت نماز بھی ہے جو اس پورے مہینے میں پڑھی جائے گی ، بزرگ علماء نے کتب فقہ اور کتب عبادات میں اس کا ذکر کیا ہے تاہم اس کی ترکیب کے سلسلے میں مختلف حدیثیں وارد ہوئی ہیں ۔

لیکن ابن قرۃ کی روایت کے مطابق امام محمد تقی (ع) کا فرمان ہے، جسے شیخ مفید (رح)نے اپنی کتاب الغریہ ٰو الاشراف میں نقل کیا ہے اور وہ وہی قول مشہور ہے اور وہ یہ ہے کہ
 ماہ رمضان کے پہلے اور دوسرے عشرے میں ہر رات دو دو رکعت کر کے نماز پڑھے ان میں سے آٹھ رکعت نماز مغرب کے بعد اور بارہ رکعت عشائ کے بعد بجا لائے پھر ماہ رمضان کے آخری عشرے میں ہر رات تیس رکعت نماز مذکورہ ترتیب سے اس طرح پڑھے کہ آٹھ رکعت نماز مغرب کے بعد اور بائیس رکعت عشا کے بعد ادا کرے۔باقی تین سو رکعت اس طرح پوری کرے کہ سو رکعت انیس کی شب، سو رکعت اکیس کی شب اور سو رکعت تئیس کی شب میں بجا لائے تومجموعی طور پر ایک ہزار رکعت پوری ہو جائے گی ۔ 
اس کے علاوہ بھی کچھ ترکیبیں نقل ہیں لیکن اس مختصر کتاب میں ان سب کا تذکرہ کرنے کی گنجائش نہیں ہے، تاہم امید ہے کہ سعادت مند لوگ یہ ایک ہزار رکعت نماز بجا لانے میں ذوق وشوق کا اظہار کرکے اس کی برکات سے بہرور ہوں گے۔

روایت ہے کہ ماہ رمضان کے نافلہ کی ہر دو رکعت کے بعد یہ پڑھے

اللهُمَّ بِرَحْمَتِکَ فِی الصَّالِحِینَ فَأَدْخِلْنَا وَ فِی عِلِّیِّینَ فَارْفَعْنَا وَ بِکَأْسٍ مِنْ مَعِینٍ مِنْ عَیْنٍ سَلْسَبِیلٍ فَاسْقِنَا وَ مِنَ الْحُورِ الْعِینِ بِرَحْمَتِکَ فَزَوِّجْنَا وَ مِنَ الْوِلْدَانِ الْمُخَلَّدِینَ کَأَنَّهُمْ لُؤْلُؤٌ مَکْنُونٌ فَأَخْدِمْنَا وَ مِنْ ثِمَارِ الْجَنَّةِ وَ لُحُومِ الطَّیْرِ فَأَطْعِمْنَا وَ مِنْ ثِیَابِ السُّنْدُسِ وَ الْحَرِیرِ وَ الْإِسْتَبْرَقِ فَأَلْبِسْنَا وَ لَیْلَةَ الْقَدْرِ وَ حَجَّ بَیْتِکَ الْحَرَامِ وَ قَتْلا فِی سَبِیلِکَ فَوَفِّقْ لَنَا وَ صَالِحَ الدُّعَاءِ وَ الْمَسْأَلَةِ فَاسْتَجِبْ لَنَا [یَا خَالِقَنَا اسْمَعْ وَ اسْتَجِبْ لَنَا] وَ إِذَا جَمَعْتَ الْأَوَّلِینَ وَ الْآخِرِینَ یَوْمَ الْقِیَامَةِ فَارْحَمْنَا وَ بَرَاءَةً مِنَ النَّارِ فَاکْتُبْ لَنَا وَ فِی جَهَنَّمَ فَلا تَغُلَّنَا وَ فِی عَذَابِکَ وَ هَوَانِکَ فَلا تَبْتَلِنَا وَ مِنَ الزَّقُّومِ وَ الضَّرِیعِ فَلا تُطْعِمْنَا وَ مَعَ الشَّیَاطِینِ فَلا تَجْعَلْنَا وَ فِی النَّارِ عَلَى وُجُوهِنَا فَلا تَکْبُبْنَا [تَکُبَّنَا] وَ مِنْ ثِیَابِ النَّارِ وَ سَرَابِیلِ الْقَطِرَانِ فَلا تُلْبِسْنَا وَ مِنْ کُلِّ سُوءٍ یَا لا إِلَهَ اِلّا أَنْتَ بِحَقِّ لا إِلَهَ اِلّا أَنْتَ فَنَجِّنَا.

                                           سحری :👀

                       تیسری قسم

ماہ رمضان میں سحری کے اعمال 
ماہ رمضان میں سحری کے اعمال اور وہ چند امور ہیں 

      سحری کھانا، سحری کھانا ترک نہ کرے۔ اگرچہ اس میں ایک کھجور اور ایک گھونٹ پانی ہی کیوں نہ ہو اور سحری کے وقت کی بہترین خوارک ستو ہے ، جس میں کھجور کا سفوف ملا ہو اور روایت ہوئی ہے کہ خدا وند عالم اور ملائکہ درود بھیجتے ہیں ان پر جو استغفار کرتے ہیں سحری کے وقت اور سحری کھاتے ہیں 

     سحری کے وقت سورہ ’’ انا انزلناہ ‘‘ پڑھے روایت میں آیا ہے جو شخص سحری وافطاری اوران وقتوں کے درمیان اس سورے کی تلاوت کرے تو اس کے لئے اس شخص جتنا ثواب ہے جو راہ خدا میں زخم کھائے اور جان قربان کر دے

                       ⚛ دعا بھاء ⚛

 سحری کے وقت یہ عظیم القدر دعا پڑھے جو امام علی رضا(ع) سے منقول ہے آپ (ع) نے فرمایا کہ یہ وہی دعا ہے جسے امام محمد باقر (ع) سحری کے وقت پڑھتے تھے اور وہ دعا یہ ہے 

اللهُمَّ إِنِّی أَسْأَلُکَ مِنْ بَهَائِکَ بِأَبْهَاهُ وَ کُلُّ بَهَائِکَ بَهِیٌّ اللهُمَّ إِنِّی أَسْأَلُکَ بِبَهَائِکَ کُلِّهِ اللهُمَّ إِنِّی أَسْأَلُکَ مِنْ جَمَالِکَ بِأَجْمَلِهِ وَ کُلُّ جَمَالِکَ جَمِیلٌ اللهُمَّ إِنِّی أَسْأَلُکَ بِجَمَالِکَ کُلِّهِ اللهُمَّ إِنِّی أَسْأَلُکَ مِنْ جَلالِکَ بِأَجَلِّهِ وَ کُلُّ جَلالِکَ جَلِیلٌ اللهُمَّ إِنِّی أَسْأَلُکَ بِجَلالِکَ کُلِّهِ اللهُمَّ إِنِّی أَسْأَلُکَ مِنْ عَظَمَتِکَ بِأَعْظَمِهَا وَ کُلُّ عَظَمَتِکَ عَظِیمَةٌ اللهُمَّ إِنِّی أَسْأَلُکَ بِعَظَمَتِکَ کُلِّهَا اللهُمَّ إِنِّی أَسْأَلُکَ مِنْ نُورِکَ بِأَنْوَرِهِ وَ کُلُّ نُورِکَ نَیِّرٌ اللهُمَّ إِنِّی أَسْأَلُکَ بِنُورِکَ کُلِّهِ اللهُمَّ إِنِّی أَسْأَلُکَ مِنْ رَحْمَتِکَ بِأَوْسَعِهَا وَ کُلُّ رَحْمَتِکَ وَاسِعَةٌ اللهُمَّ إِنِّی أَسْأَلُکَ بِرَحْمَتِکَ کُلِّهَا اللهُمَّ إِنِّی أَسْأَلُکَ مِنْ کَلِمَاتِکَ بِأَتَمِّهَا وَ کُلُّ کَلِمَاتِکَ تَامَّةٌ اللهُمَّ إِنِّی أَسْأَلُکَ بِکَلِمَاتِکَ کُلِّهَا.

یہ تسبیحات پڑھے جو اقبال میں بھی مذکور ہیں

سُبْحَانَ مَنْ یَعْلَمُ جَوَارِحَ الْقُلُوبِ سُبْحَانَ مَنْ یُحْصِی عَدَدَ الذُّنُوبِ سُبْحَانَ مَنْ لا یَخْفَى عَلَیْهِ خَافِیَةٌ فِی السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرَضِینَ سُبْحَانَ الرَّبِّ الْوَدُودِ سُبْحَانَ الْفَرْدِ الْوِتْرِ سُبْحَانَ الْعَظِیمِ الْأَعْظَمِ سُبْحَانَ مَنْ لا یَعْتَدِی عَلَى أَهْلِ مَمْلَکَتِهِ سُبْحَانَ مَنْ لا یُؤَاخِذُ أَهْلَ الْأَرْضِ بِأَلْوَانِ الْعَذَابِ سُبْحَانَ الْحَنَّانِ الْمَنَّانِ سُبْحَانَ الرَّءُوفِ الرَّحِیمِ سُبْحَانَ الْجَبَّارِ الْجَوَادِ سُبْحَانَ الْکَرِیمِ الْحَلِیمِ سُبْحَانَ الْبَصِیرِ الْعَلِیمِ سُبْحَانَ الْبَصِیرِ الْوَاسِعِ سُبْحَانَ اللهِ عَلَى إِقْبَالِ النَّهَارِ سُبْحَانَ اللهِ عَلَى إِدْبَارِ النَّهَارِ سُبْحَانَ اللهِ عَلَى إِدْبَارِ اللَّیْلِ وَ إِقْبَالِ النَّهَارِ [سُبْحَانَ اللهِ عَلَى إِقْبَالِ النَّهَارِ وَ إِدْبَارِ اللَّیْلِ سُبْحَانَ اللهِ عَلَى إِقْبَالِ النَّهَارِ وَ إِقْبَالِ اللَّیْلِ‏] وَ لَهُ الْحَمْدُ وَ الْمَجْدُ وَ الْعَظَمَةُ وَ الْکِبْرِیَاءُ مَعَ کُلِّ نَفَسٍ وَ کُلِّ طَرْفَةِ عَیْنٍ وَ کُلِّ لَمْحَةٍ سَبَقَ فِی عِلْمِهِ سُبْحَانَکَ مِلْأَ مَا أَحْصَى کِتَابُکَ سُبْحَانَکَ زِنَةَ عَرْشِکَ سُبْحَانَکَ سُبْحَانَکَ سُبْحَانَکَ.

🤔 معلوم ہونا چاہئے کہ علماء فرماتے ہیں کہ روزے کی نیت سحری کے بعد کرے تو بہتر ہے وگرنہ اول رات سے آخر رات تک جس وقت چاہے روزے کی نیت کرلے نیت کے سلسلے میں اتنا ہی کافی ہے کہ اسکو علم ہو اور اسکا ارادہ ہو کہ کل خدا کی اطاعت میں روزہ رکھے گا پھر ہر ایسی چیز سے پرہیز کرے جو روزے کو باطل کرتی ہے نیز بہتر ہے کہ سحری کے وقت نماز تہجد کا بجا لانا ترک نہ کرے۔

      ⚛ ماہ رمضان المبارک کا چانـد ⚛

                         اس میں چند ایک امور ہیں
ماہ رمضان کا چاند دیکھے بلکہ بعض علماء نے تو ہلال رمضان کا دیکھنا واجب قرار دیا ہے۔ ﴿۲﴾جب ہلا ل رمضان دیکھے تو ا س کی طرف اشارہ نہ کرے لیکن قبلہ رخ ہو کر ہاتھوں کو بلند کرے اور ہلا ل سے مخاطب ہوتے ہوئے یہ کہے

رَبِّی وَ رَبُّکَ اللهُ رَبُّ الْعَالَمِینَ اللهُمَّ أَهِلَّهُ عَلَیْنَا بِالْأَمْنِ وَ الْإِیمَانِ وَ السَّلامَةِ وَ الْإِسْلامِ وَ الْمُسَارَعَةِ إِلَى مَا تُحِبُّ وَ تَرْضَى اللهُمَّ بَارِکْ لَنَا فِی شَهْرِنَا هَذَا وَ ارْزُقْنَا خَیْرَهُ وَ عَوْنَهُ وَ اصْرِفْ عَنَّا ضُرَّهُ وَ شَرَّهُ وَ بَلاءَهُ وَ فِتْنَتَهُ.

 روایت ہوئی ہے کہ جب حضرت رسول ﷲ (ص) ماہ مبارک رمضان کا نیا چاند 🌑 دیکھتے تو قبلہ رو ہو کر فرماتے:

اللهُمَّ أَهِلَّهُ عَلَیْنَا بِالْأَمْنِ وَ الْإِیمَانِ وَ السَّلامَةِ وَ الْإِسْلامِ وَ الْعَافِیَةِ الْمُجَلَّلَةِ وَ دِفَاعِ الْأَسْقَامِ [وَ الرِّزْقِ الْوَاسِعِ‏] وَ الْعَوْنِ عَلَى الصَّلاةِ وَ الصِّیَامِ وَ الْقِیَامِ وَ تِلاوَةِ الْقُرْآنِ اللهُمَّ سَلِّمْنَا لِشَهْرِ رَمَضَانَ وَ تَسَلَّمْهُ مِنَّا وَ سَلِّمْنَا فِیهِ حَتَّى یَنْقَضِیَ عَنَّا شَهْرُ رَمَضَانَ وَ قَدْ عَفَوْتَ عَنَّا وَ غَفَرْتَ لَنَا وَ رَحِمْتَنَا

😳 امام جعفر صادق (ع) سے منقول ہے کہ ہلال رمضان دیکھتے وقت یہ کہے

اللهُمَّ قَدْ حَضَرَ شَهْرُ رَمَضَانَ وَ قَدِ افْتَرَضْتَ عَلَیْنَا صِیَامَهُ وَ أَنْزَلْتَ فِیهِ الْقُرْآنَ هُدًى لِلنَّاسِ وَ بَیِّنَاتٍ مِنَ الْهُدَى وَ الْفُرْقَانِ اللهُمَّ أَعِنَّا عَلَى صِیَامِهِ وَ تَقَبَّلْهُ مِنَّا وَ سَلِّمْنَا فِیهِ وَ سَلِّمْنَا مِنْهُ وَ سَلِّمْهُ لَنَا فِی یُسْرٍ مِنْکَ وَ عَافِیَةٍ إِنَّکَ عَلَى کُلِّ شَیْ‏ءٍ قَدِیرٌ یَا رَحْمَانُ یَا رَحِیمُ.

 ⚛ اول ماہ رمضان المبارک/First Day Of Ramadhan

                                     پہلی رمضان کادن 

             اس میں چند اعمال ہیں 

آب جاری میں غسل کرنا اور تیس چلوپانی سر میں ڈالنا کہ یہ سال بھر تک تمام دردوں اور بیماریوں سے محفوظ رہنے کا موجب ہے۔

ایک چلو عرق گلاب اپنے چہرے پر ڈالے تاکہ ذلت وپریشانی سے نجات ہو اور تھوڑا سا عرق گلاب سرمیں ڈالے کہ سال بھر سرسام سے بچا رہے۔
اول ماہ کی دورکعت نماز پڑھے اور صدقہ دے۔

دورکعت نماز پڑھے جس کی پہلی رکعت میں سورئہ الحمدکے بعد سورئہ انافتحنا اوردوسری رکعت میں سورئہ الحمد کے بعد کوئی سورہ پڑھے تاکہ خدائے تعالیٰ اس سال تمام برائیوں کو اس سے دور رکھے اور آخر سال تک اس کی حفاظت کرے۔

﴿۵﴾طلوع فجر کے بعدیہ دعا پڑھے:

اللهُمَّ قَدْ حَضَرَ شَهْرُ رَمَضَانَ وَ قَدِ افْتَرَضْتَ عَلَیْنَا صِیَامَهُ وَ أَنْزَلْتَ فِیهِ الْقُرْآنَ هُدًى لِلنَّاسِ وَ بَیِّنَاتٍ مِنَ الْهُدَى وَ الْفُرْقَانِ اللهُمَّ أَعِنَّا عَلَى صِیَامِهِ وَ تَقَبَّلْهُ مِنَّا وَ تَسَلَّمْهُ مِنَّا وَ سَلِّمْهُ لَنَا فِی یُسْرٍ مِنْکَ وَ عَافِیَةٍ إِنَّکَ عَلَى کُلِّ شَیْ‏ءٍ قَدِیرٌ.

Comments